راولپنڈی میں مزید 3 پارکنگ پلازے بنانے کی منطوری
کمشنر راولپنڈی کیپٹن (ر) محمد محمود نے کہا ہے کہ شہر کے مصروف تجارتی علاقوں میں تین نئے کمرشل پارکنگ پلازے پبلک پرائیویٹ شراکت داری کے تحت بنائیں جائیں گے جبکہ آر ڈی اے پارکنگ پلازہ میں توسیع کی جائیگی جو راولپنڈی شہر میں ٹریفک کے مسائل حل کرنے میں مددگار ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ بنی مارکیٹ، اولڈ راولپنڈی میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے دفتر اور کمرشل مارکیٹ میں نئے کمرشل پارکنگ پلازے بنائیں گے جو کہ سات سات منزلہ ہونگے .
جبکہ راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے پارکنگ پلازہ میں تین منزلوں کا اضافہ کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ ان پلازوں میں گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی پارکنگ کے علاوہ دکانوں، ہوٹلز اور گوداموں کی بھی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ یہ باتیں انہوں نے کمشنر آفس میں پارکنگ پلازوں کی منصوبہ پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کی۔کمشنر راولپنڈی نے کہا کہ تمام پارکنگ پلازوں کے نقشے، فنانشل ماڈلز اور لاگت کے تخمینے تیار ہو چکے ہیں، اور ان پلازوں پر کام شروع کرنے کے لئے بہت جلد سرمایہ کاروں کی کانفرس منعقد کی جائی گی۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام پلازوں کی مدت تعمیر دو سال کے قریب ہے اور ان میں جدید کمپیوٹرائزڈ پارکنگ نظام بھی ہو گا جس سے ان تمام پلازوں کی ہر منزل پر پارکنگ کی موجود جگہ کی نشاندہی ہو گی، اس کے علاوہ معذور افراد کی پارکنگ کی مخصوص جگہ ہوگی اور مساجد بھی موجود ہونگی۔ انہوں نے کہا کہ تمام پلازے پبلک پرائیویٹ شراکت داری کے ماڈل پر چلائے جائیں گے جس کی وجہ سے سرکاری اراضی کا بہترین استعمال ہو سکے گا اور ان پارکنگ پلازوں میں دکانوں اور ہوٹلز کے کرایوں کی مد میں ماہانہ لاکھوں روپے کی آمدن بھی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ تمام پارکنگ پلازوں کی چھتوں کو بھی کمرشل مقاصد کے لئے استعمال کیا جائیگا
ان پر فوڈ کورٹس، ہوٹلز اور سینما بنائیں جائیں گے اور شہریوں کے لئے چھتوں تک بھی رسائی گاڑیوں ہی سے ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ تمام پارکنگ پلازے خریداری اور تفریح کے بہترین مراکز ہونگے اور یہ پلازے مصروف کمرشل علاقوں میں سرکاری اراضی کے استعمال کا موثر ترین ذریعہ ہونگے۔ اجلاس میں ڈائریکٹر فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ نازیہ پروین سندھن، چیف آفیسر آر ایم سی علی عباس بخاری اور دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔