• تازہ ترین
  • ترکی
  • کالم
  • اقسام
    • قومی
    • علاقائی
    • تعلیم
    • سیاسی
    • کھیل
    • انٹرٹینمنٹ
  • انٹرویوز
  • ہم سے رابطہ کریں

0303-87-256-86

zulqernainbashir@gmail.com
National News Urdu National News Urdu National News Urdu National News Urdu
  • تازہ ترین
  • ترکی
  • کالم
  • اقسام
    • قومی
    • علاقائی
    • تعلیم
    • سیاسی
    • کھیل
    • انٹرٹینمنٹ
  • انٹرویوز
  • ہم سے رابطہ کریں

کروناکامقابلہ ٹائیگرفورس سے ؟

Home کالمکروناکامقابلہ ٹائیگرفورس سے ؟
کروناکامقابلہ ٹائیگرفورس سے ؟

کروناکامقابلہ ٹائیگرفورس سے ؟

عمرفاروق 6 اپریل, 2020 Posted by nadmin کالم No Comments
mufti umer farooq ka article

خلیفہ ہارون الرشید عباسی خاندان کا پانچواں خلیفہ تھا عباسیوں نے طویل عرصے تک اسلامی دنیا پر حکومت کی لیکن ان میں سے شہرت صرف ہارون الرشید کو نصیب ہوئی۔ ہارون الرشید کے دور میں ایک بار بہت بڑا قحط پڑ گیا۔ اس قحط کے اثرات سمرقند سے لے کر بغداد تک اور کوفہ سے لے کر مراکش تک ظاہر ہونے لگے۔ ہارون الرشید نے اس قحط سے نمٹنے کیلئے تمام تدبیریں آزما لیںاس نے غلے کے گودام کھول دئیے ٹیکس معاف کر دئیے پوری سلطنت میں سرکاری لنگر خانے قائم کر دئیے ، تمام امرااور تاجروں کو متاثرین کی مدد کیلئے موبلائز کر دیا لیکن اس کے باوجود عوام کے حالات ٹھیک نہ ہوئے۔

این این انگلش سروس کیلئے یہاں کلک کریں


Iran is responsible for corona Virus in Pakistan. WHO

ایک رات ہارون الرشید شدید ٹینشن میں تھا اسے نیند نہیں آ رہی تھی ٹینشن کے اس عالم میں اس نے اپنے وزیراعظم یحیی بن خالد کو طلب کیا یحیی بن خالد ہارون الرشید کااستاد بھی تھا۔اس نے بچپن سے بادشاہ کی تربیت کی تھی۔ ہارون الرشید نے یحیی خالد سے کہا استادمحترم آپ مجھے کوئی ایسی کہانی کوئی ایسی داستان سنائیں جسے سن کر مجھے قرار آ جائے یحیی بن خالدمسکرایا اور عرض کیا بادشاہ سلامت میں نے ایک داستان پڑھی تھی یہ داستان مقدر قسمت اور اللہ کی رضا کی سب سے بڑی اور شاندار تشریح ہے۔ آپ اگر اجازت دیں تو میں وہ داستان آپ کے سامنے دہرا دوںبادشاہ نے بے چینی سے فرمایایا استاد فورا فرمائیے۔ میری جان حلق میں اٹک رہی ہے ۔

یحیی خالد نے عرض کیا کسی جنگل میں ایک بندریا سفر کیلئے روانہ ہونے لگی اس کا ایک بچہ تھا وہ بچے کو ساتھ نہیں لے جا سکتی تھی چنانچہ وہ شیر کے پاس گئی اورکہاکہ آپ جنگل کے بادشاہ ہیں میرے بچے کی حفاظت آپ کے ذمے ہے اوربچہ حفاظت کے لیے شیرکے پاس چھوڑدیا شیر نے بچہ اپنے کندھے پر بٹھا لیا بندریا سفر پر روانہ ہوگئی اب شیر روزانہ بندر کے بچے کو کندھے پر بٹھاتا اور جنگل میں اپنے روزمرہ کے کام کرتا رہتا۔ ایک دن وہ جنگل میں گھوم رہا تھا کہ اچانک آسمان سے ایک چیل آئی اور بندریا کا بچہ اٹھاکر آسمان کی وسعتوں میں گم ہو گئی، شیر جنگل میں بھاگا دوڑا لیکن وہ چیل کو نہ پکڑ سکا۔

چند دن بعد بندریا واپس آئی اور شیر سے اپنے بچے کا مطالبہ کیا۔ شیر نے شرمندگی سے جواب دیاتمہارا بچہ تو چیل لے گئی ہے بندریا کو غصہ آگیا اور اس نے چلا کر کہا تم کیسے بادشاہ ہو تم ایک امانت کی حفاظت نہیں کر سکے تم اس سارے جنگل کا نظام کیسے چلا ئوگے شیر نے افسوس سے سر ہلایا اور بولا میں زمین کا بادشاہ ہوں اگر زمین سے کوئی آفت تمہارے بچے کی طرف بڑھتی تو میں اسے روک لیتا لیکن یہ آفت آسمان سے اتری تھی اور آسمان کی آفتیں صرف اور صرف آسمان والا روک سکتا ہے۔

یہ کہانی سنانے کے بعد یحیی بن خالد نے ہارون الرشید سے عرض کیا بادشاہ سلامت قحط کی یہ آفت بھی اگر زمین سے نکلی ہوتی تو آپ اسے روک لیتے یہ آسمان کا عذاب ہے اسے صرف اللہ تعالی روک سکتا ہے چنانچہ آپ اسے رکوانے کیلئے بادشاہ نہ بنیں فقیر بنیں یہ آفت رک جائے گی۔دنیا میں آفتیں دو قسم کی ہوتی ہیں آسمانی مصیبتیں اور زمینی آفتیں۔ آسمانی آفت سے بچے کیلئے اللہ تعالی کا راضی ہونا ضروری ہوتا ہے جبکہ زمینی آفت سے بچا کیلئے انسانوں کامتحد ہونا وسائل کا بھر پور استعمال اور حکمرانوں کا اخلاص درکار ہوتا ہے۔ یحیی بن خالد نے ہارون الرشید کو کہا تھا بادشاہ سلامت آسمانی آفتیں اس وقت تک ختم نہیں ہوتیں جب تک انسان اپنے رب کو راضی نہیں کر لیتا آپ اس آفت کامقابلہ بادشاہ بن کر نہیں کر سکیں گے چنانچہ آپ فقیر بن جائیے۔ اللہ کے حضور گر جائیے اس سے توبہ کیجئے اس سے مدد مانگیے۔ دنیا کے تمام مسائل اوران کے حل کے درمیان صرف اتنا فاصلہ ہوتا ہے جتنا ماتھے اور جائے نماز میں ہوتا ہے لیکن افسوس ہم اپنے مسائل کے حل کیلئے اللہ کے عذاب سے تولڑرہے ہیں لیکن ماتھے اور جائے نماز کے درمیان موجود چند انچ کا فاصلہ طے نہیں کرسکتے ۔اس داستان میںموجودہ حالات میں بھی کروناسے نمٹنے کانسخہ دیاگیاہے ۔

ہارون الرشیدکے پاس دانامشیرتھے ہمارے وزیراعظم کے پاس فوادچوہدری جیسے وزیرہیں جویہ کہتے ہیں کہ اللہ کا عذاب رجعت پسند مذہبی طبقے کی جہالت ہے، کورونا کے پھیلائو میں بڑا حصہ مذہبی اجتماعات کا ہے اور رجعت پسند علما معاشرے کی تباہی کرتے ہیںانہی مشیروں کی کوہدایات پرعمل کرتے ہوئے ہمارے وزیراعظم آسمان سے آئی آفت کامقابلہ کرنے کے لیے سب سے زیادہ زورمساجدکوبندکرنے اوراللہ کی عبادت کومحدودکرنے میں لگارہے ہیں ،حکمران توبہ واستغفارکرنے کی بجائے اٹھکیلیاں کررہے ہیں ۔دنیاکی ساری طاقتیں سرنگوں ہوچکی ہیں مگرایک ہمارے وزیراعظم ہیں جوڈٹ کرکھڑے ہیں ،حکومتی صفوں میں سے اللہ سے جوڑنے والی تبلیغی جماعت کامیڈیاٹرائل ہورہاہے ،اس حکومت میں کوئی مشیرایسانہیں جوانہیں بتائے کہ حکومت سمیت پوری قوم کوتوبہ کادروازہ کھٹکھٹاناہوگا ۔

عمران خان اور انکے مشیر

عمران خان کے پاس اگرچہ یحی خالدجیسے مشیرنہیں مگروزیراعظم آزادکشمیرراجہ فاروق حیدرجیسارہنماء موجود ہے جنھوںنے چنددن پہلے وزیر اعظم پاکستان اور سارے عالم اسلام کے حکمرانوں سے اپیل کی کہ اکھٹے ہو کر خانہ کعبہ جائیں اور وہاں خصوصی دعا کریں ۔ انہوں نے کہاکہ مکہ مکرمہ میں اللہ رب العزت سے معافی مانگیں اور مدینہ منورہ میں بارگاہ رسالت میں حاضر ی دیں۔اسی قسم کامشورہ مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے بھی دیاہے کروناوائرس سے بچنے کایہی بہترین راستہ ہے ۔یہ وقت توبہ استغفار کا ہے نہ کہ مساجدکوتالے لگانے کا ۔

یہ بھی پڑھیں

حرمین کی بندش اورحج کے بارے میں خدشات

ہمارے وزیراعظم پہلے دن سے یہ اعلان کررہے ہیں کہ کروناوائرس سے ڈرنانہیں لڑناہے اسی لڑائی میں وہ قوم سے تین خطاب کرچکے ہیں ،ایک ٹائیگرفورس بنانے کااعلان کرچکے ہیںکروناوائرس کی آڑمیں سیاسی مخالفین کوزچ کرنے کے لیے اس طرح کے ہتھکنڈے استعمال کرناکہاں کی دانش مندی ہے ؟،مشکل وقت میں پاکستانی عوام نے ہمیشہ ایک دوسرے کاساتھ دیاہے اس وقت بھی اگرسروے کیاجائے توحکومت سے زیادہ مذہبی فلاحی جماعتیں خدمات سرانجام دے رہی ہیں مذہبی جماعتوں کاکارکن ہرایک دروازے پرپہنچ رہاہے حکومت کی ٹائیگرفورس جب تک بنتی اس وقت تک قوم دوبارہ کھڑی ہوچکی ہوگی ۔ٹائیگرفورس کس طرح کروناکامقابلہ کرے گی یہ وزیراعظم ہی بہترجانتے ہیں مگریہ فورس اپنے نام کے ساتھ ہی متنازعہ بن چکی ہے ۔

وزیراعظم عوام کے اصل ایشوزپرتوجہ دینے کی بجائے غیراہم کاموں میں مصروف ہیںا نہیں اپنی طاقت پرگھمنڈہے اورباربارمقابلہ کرنے کااعلان کررہے ہیں اسی طرف اشارہ کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام کے رہنماء حافظ حسین احمدنے کہاہے کہ کروناوائرس بھی عمران خان کے ،،اناوائرس ،،کاکچھ نہیں بگاڑسکا، اس وقت بھی وہ اپوزیشن سے ہاتھ ملانے اورقوم کومتحدکرنے کوتیارنہیں، وزیراعظم نااہل اورچینی چورمشیروں کے مشوروں پرعمل کرتے ہوئے کروناوائرس کوبھی ایک جنگ کانام دے رہے ہیں اورلڑنے مرنے کاعزم کر رہے ہیں مگرکیاہم اس عذاب سے لڑسکتے ہیں حالانکہ ہمارے سے وسائل اورطاقت میں کئی گناممالک جواپنے آپ کوعالمی طاقتیں کہتے تھے وہ اس چھوٹے سے وائرس کے سامنے ڈھیرہوچکے ہیں ،ہمارے پاس ایک ہی راستہ ہے کہ اس وقت امت اجتماعی طورپراللہ سے رجوع کرے ۔
وزیراعظم اگرراجہ فاروق حیدراورچوہدری شجاعت حسین کامشورہ نہیں مان رہے یاان کے پاس یحی بن خالدجیسامشیرنہیں جوانہیں عجزوانکساری اوراللہ کی طرف رجوع کامشورہ دے توواصف علی واصف کامشورہ ہی مان لیں
واصف علی واصف کا ایک دوست ان سے ملنے آیا۔
انہوں نے اس کے لیئے چائے منگوائی۔
وہ بولا میں بڑا پریشان ہوں۔
ملک کے حالات بڑے خراب ہیں۔
واصف صاحب نے پوچھا تم نے خراب کیئے ہیں؟
وہ بولا نہیں۔
انہوں نے کہا تم ٹھیک کر سکتے ہو؟
وہ بولا نہیں۔
تو واصف صاحب نے کہا :
فِر چا ء پی

Post Views: 6 438

Tags: Coronavirusfawad choudryHaroon ur rasheedimran khan
No Comments
0
Share

You also might be interested in

کورونا،”ہزاروں ہلاکتیں ہوچکیں حکومت بتا نہیں رہی”اہم حکومتی شخصیت کی کال ریکارڈنگ لیک

مارچ 24, 2020

ملک میں کورونا کی وبا کے پیش نظر ہر شکص[...]

کورونا وائرس ،علامات سے علاج تک ،ایک متاثرہ خاندان کی کہانی

اپریل 16, 2020

بین القوامی نشریاتی ادارے بی بی سی نے 24 سالہ[...]

موجودہ صورتحال اور عوامی ردعمل

مارچ 24, 2020

جیسا کہ ہمیں اس بات کا علم ہے کہ ایک[...]

Leave a Reply

Your email is safe with us.
Cancel Reply

حالیہ خبریں

  • ڈپٹی کمشنرآفس راولپنڈی میں کلاس فور ملازمین کی بھرتیوں مبینہ طور پر من پسند افراد کو نوازنے کا انکشاف
  • سوات:شہید صحافی جاوید اللہ خان کی برسی کی تقریب ، پی ایف یو جے ورکرز کی خصوصی شرکت
  • پابندی کے باجود پتنگیں اڑتی رہیں،پولیس اور منچلوں میں آنکھ مچولی بھی جاری رہی
  • فاطمہ جناح یونیورسٹی میں کل سے ڈیجٹل میڈیا کے حوالے سے دو روزہ سمینار منعقد کیا جائیگا
  • صدر بیرونی پولیس کی بڑی کاروائی ،ہزاروں پتنگیں اور ڈوریں برآمد

Contact Us

We're currently offline. Send us an email and we'll get back to you, asap.

Send Message

تازہ ترین

  • ڈپٹی کمشنرآفس راولپنڈی میں کلاس فور ملازمین کی بھرتیوں مبینہ طور پر من پسند افراد کو نوازنے کا انکشاف
  • سوات:شہید صحافی جاوید اللہ خان کی برسی کی تقریب ، پی ایف یو جے ورکرز کی خصوصی شرکت
  • پابندی کے باجود پتنگیں اڑتی رہیں،پولیس اور منچلوں میں آنکھ مچولی بھی جاری رہی
  • فاطمہ جناح یونیورسٹی میں کل سے ڈیجٹل میڈیا کے حوالے سے دو روزہ سمینار منعقد کیا جائیگا
  • صدر بیرونی پولیس کی بڑی کاروائی ،ہزاروں پتنگیں اور ڈوریں برآمد

فوری روابط

  • تازہ ترین
  • ویڈیوز
  • کالم
  • انٹرویوز
  • ہم سے رابطہ کریں
  • اقسام

ہم سے رابطہ کریں

  • 0303-87-256-86
  • zulqarnainbashir@gmail.com

Copyright ©2019 All rights reserved