• تازہ ترین
  • ترکی
  • کالم
  • اقسام
    • قومی
    • علاقائی
    • تعلیم
    • سیاسی
    • کھیل
    • انٹرٹینمنٹ
  • انٹرویوز
  • ہم سے رابطہ کریں

0303-87-256-86

zulqernainbashir@gmail.com
National News Urdu National News Urdu National News Urdu National News Urdu
  • تازہ ترین
  • ترکی
  • کالم
  • اقسام
    • قومی
    • علاقائی
    • تعلیم
    • سیاسی
    • کھیل
    • انٹرٹینمنٹ
  • انٹرویوز
  • ہم سے رابطہ کریں

من چلے کا سودا

Home کالممن چلے کا سودا

من چلے کا سودا

شمیم محمود 21 مئی, 2020 Posted by nadmin کالم No Comments
shamim mehmood ka column ,nn urdu news

گزشتہ روز کچھ من چلے دوستوں نے سوشل میڈیا پر اسلام آباد کے تین بڑے ہوٹلوں میں شراب کی فراہمی کا ایک سرکاری اجازت نامہ بمعہ کاپی شیئرکیا۔ اب اس کے اصل یا نقل ہونے کے چکر میں پڑے بغیر بعض خودساختہ پارساﺅں نے اپنے خیالات کا اظہا رکرتے ہوئے اسے موجودہ حکومت کیلئے باعث شرم قراردیا، کچھ اور لوگوں نے اپنے اپنے دل کی بھڑاس نکالی ،کہ دیسی شراب پر توکوئی پابندی نہیں ہے، وغیرہ وغیرہ ۔ ویسے آپ کا کیا خیال ہے کہ معاشرے میں ایسے منافق لوگ قابل نفرت نہیں جو شرافت کے لبادے کے پیچھے غلیظ ترین چہرے لیے پھرتے ہیں۔اپنے دل پر ہاتھ رکھ کر بتائیں کہ پردے کے پیچھے کیا کچھ نہیں ہوتا ۔

ابھی کل ہی کی بات ہے کہ اعتکاف پر بیٹھے ایک نوعمر لڑکے کے ساتھ زیادتی کرنے کی ایف آئی آر درج ہوئی ہے اور تحقیقات کے دوران زیادتی کرنے والا اس لڑکے کا دور پار سے رشتہ دار بھی بتایا جاتا ہے۔ ایسے کیسز آئے روز سامنے آتے رہتے ہیں۔ اس سے زیادہ اس معاشرے کا گھناﺅنا چہرہ اور کیا ہوسکتا ہے کہ حقیقی بہن اور بیٹیوں کے ساتھ بھائی اور باپ کی زیادتی کے کیس درج ہورہے ہیں۔ کیا فرسٹریشن نکالنے کیلئے یہی ذرائع رہ جاتے ہیں ان کے پاس؟ اور پھر آجاتے ہیں سوشل میڈیاپر دوسروں کو بھاشن دینے ۔

سفارت کاروں کے نام پر درآمد کی جانے والی شراب کہاں جاتی ہے

ویسے میں مدینے کی ریاست میں پاکستانی شراب کی سرعام فروخت کا حامی نہیں ہوں کیونکہ غیر مسلم کے نام پرجاری ہونے والے پرمٹ سے خریدی گئی شراب کے سب خریدار اسلامی شعائر کے داعی ہوتے ہیں کیونکہ جس کے نام پرمٹ بنا ہوتا ہے وہ تو مہنگی شراب پینا افورڈ ہی نہیں کرتا اور میں اس بات کا مخالف ہوں۔ اور کون نہیں جانتا کہ غیر ملکی سفارت کاروں کے نام پر جو شراب درآمد کی جاتی ہے وہ کون پیتا ہے اور اس میں دفترخارجہ کے اعلی افسران سے لیکرکسٹم اورملک کے اشرافیہ کا ہاتھ ہوتا ہے،جو ہر روز عوام کو درس دے رہے ہوتے ہیں۔یہ منافقت نہیں تو اور کیا ہے۔

چند روز قبل مری بیوری کا مالک اسفن یار بھنڈارا ایک انٹرویو کے دوران کہہ رہاتھا کہ وہ حکومت کو سالانہ اربوں روپے ٹیکس کی مد میں دیتے ہیں مگر پھر بھی انہیں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کئی سرکاری اور نجی محفلوں میں یہ سب کچھ آج بھی دستیاب ہوتی ہے مگر غیر قانونی بلکہ باقاعدہ محفلیں سجائی جاتی ہیں۔ مندہ ہے مگر دھندہ ہے۔ دوسری جانب اگر یہ کہا جائے کہ تھوڑی سی فراخدلی کا مظاہر ہ کرو تو اسی کام سے حکومت کو سالانہ اربوں، کھربوں روپے کا ریونیو حاصل ہوسکتا ہے مگر نہیں ، اس وقت بہت سے ٹھیکیدار سامنے آجائیں گے (نہیں شراب حرام ہے مگر ہم نے پینی ضرور ہے) ۔

مساج سنٹرز پر چھاپے

جیسے کچھ عرصہ پہلے از خود نوٹس کے تحت مساج سنٹرز پر چھاپے مارکر سزائیں سنائی گئیں۔ اب آجائیں دوسری جانب ، شراب ہے تو شباب بھی ہوگا ، کیونکہ یہ انسانی فطرت ہے۔ سوشل میڈیا پر کسی نے ایک پوسٹ شیئر کی جس میں کہا گیا کہ فطری جنسی رویوں پر پابندیوں کی وجہ سے قریبی رشتوں میں جنسی تعلقات اور رشتہ داروں کے ہاتھوں بچوں اور بچیوں کی جنسی زیادتی کے واقعات خطرناک حد تک بڑھ گئے ہیں، کوئی خوش قسمت خاندان ہی ہوگا جو اس وباءسے محفوظ ہو۔ستم یہ ہے کہ ہم نے خاندان کے مرد اور عورتوں کو خاندان کے دائرے تک محدود کردی ہے اور فطری جذبات کے اظہار کیلئے مردوں اور عورتوں کو یہی رشتے دستیاب ہیں۔ معاشرے میں نہ کوئی اور ذرائع ہیں اور دائرے سے باہر تعلقات یا سوشلائزیشن کی اجازت ہے اوپر سے احساس گناہ اور شرمندگی کے احساسا ت سے سب سے زیادہ بچے خطرے میں ہیں۔اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کے خاندان میں یہ سب کچھ نہیں ہورہا تو یا آپ ان چند خوش قسمت خاندانوں میں سے ہیں یا پھر حقیقت سے چشم پوشی کررہے ہیں۔

اب ہم ٹھہرے مشرقی کلچر اور اسلامی معاشرے کے دعویدار اور حقیقت سے چشم پوشی کرتے ہوئے کبوتر کی طرح آنکھیں بند کررکھی ہیں ۔ اور مولوی کلچر معاشرے پر قابض ہے اور زبردستی اپنی مرضی منوانے پر بضد ہے، جس کے سامنے ریاست بے بس ہے۔

نوجوانوں کے پاس کھیلوں کے پاس محدود ذرائع

آپ میری باتوں سے اختلاف کرسکتے ہیں یا میرا سمجھانے کا طریقہ غلط ہوسکتا ہے مگرایسی بہت سی ڈاکیومنٹریز موجود ہیں جس میں نامور لوگوں نے اپنی داستانیں سناتے ہوئے اس بات کا اقرار کیا ہے کہ بچپن یا لڑکپن میں وہ جنسی ہراسگی کا شکار ہوئے ہیں ، مگر خاندانی پابندیوں،گھٹن یا شرم کی وجہ سے کسی پر ظاہر نہیں کیا جاتا ۔اس کی ایک بڑی وجہ یہ ڈئیوائیس ہے جو 24گھنٹے آپ کے ہاتھ میں ہے اور سب کچھ دستیاب ہے ۔ یہ بھی انسان کی فطرت ہے کہ برائی کی جانب جلدی مائل ہوجاتا ہے ۔اور یہی انٹرٹینمنٹ کا واحد ذریعہ ہے کیونکہ کھیلوں کے میدانوں پر رئیل اسٹیٹ مافیا نے قبضہ کرلیا ہے۔

مجھے یاد ہے ہمارے زمانے میں سکولوں، کالجوں کی سطح پر کھیلوں کے مقابلے ہوا کرتے تھے۔کلاسز میں ہفتہ وار بزم ادب ٹائپ پروگرام یا تقریری مقابلے ہوا کرتے تھے جس میں طلباءحصہ لیا کرتے تھے۔اب غیر نصابی سرگرمیاں تقریبا بند ہوگئی ہیں۔ تھیٹر، فلم اور ڈراموں پر پابندیاں ہیں۔ نوجوانوں کے پاس انٹرٹینمنٹ کے ذرائع محدود ہیں۔ہم کیا کرسکتے ہیں ؟غیر نصابی سرگرمیوں کو بحال کریں اور فطرت کو قبول کرتے ہوئے معاشرے میں بے جاءپابندیوں میں نرمی کی جائے اور جتنی جلدی ہوسکے ہمیں اپنی جنسی رویوں میں تبدیلی لانا پڑے گی۔ اس بے انتہا گھٹن کا خاتمہ کرنا ہوگا، ورنہ آنے والی نسل شدید نفسیاتی اثرات کا شکار ہوگی۔

نوٹ: ادارہ این این اردو نیوز کا لکھاری کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے

Post Views: 6 740

Tags: اسلام آبادسفارتکارشرابمساج سنٹرز
No Comments
1
Share

Leave a Reply

Your email is safe with us.
Cancel Reply

حالیہ خبریں

  • ڈپٹی کمشنرآفس راولپنڈی میں کلاس فور ملازمین کی بھرتیوں مبینہ طور پر من پسند افراد کو نوازنے کا انکشاف
  • سوات:شہید صحافی جاوید اللہ خان کی برسی کی تقریب ، پی ایف یو جے ورکرز کی خصوصی شرکت
  • پابندی کے باجود پتنگیں اڑتی رہیں،پولیس اور منچلوں میں آنکھ مچولی بھی جاری رہی
  • فاطمہ جناح یونیورسٹی میں کل سے ڈیجٹل میڈیا کے حوالے سے دو روزہ سمینار منعقد کیا جائیگا
  • صدر بیرونی پولیس کی بڑی کاروائی ،ہزاروں پتنگیں اور ڈوریں برآمد

Contact Us

We're currently offline. Send us an email and we'll get back to you, asap.

Send Message

تازہ ترین

  • ڈپٹی کمشنرآفس راولپنڈی میں کلاس فور ملازمین کی بھرتیوں مبینہ طور پر من پسند افراد کو نوازنے کا انکشاف
  • سوات:شہید صحافی جاوید اللہ خان کی برسی کی تقریب ، پی ایف یو جے ورکرز کی خصوصی شرکت
  • پابندی کے باجود پتنگیں اڑتی رہیں،پولیس اور منچلوں میں آنکھ مچولی بھی جاری رہی
  • فاطمہ جناح یونیورسٹی میں کل سے ڈیجٹل میڈیا کے حوالے سے دو روزہ سمینار منعقد کیا جائیگا
  • صدر بیرونی پولیس کی بڑی کاروائی ،ہزاروں پتنگیں اور ڈوریں برآمد

فوری روابط

  • تازہ ترین
  • ویڈیوز
  • کالم
  • انٹرویوز
  • ہم سے رابطہ کریں
  • اقسام

ہم سے رابطہ کریں

  • 0303-87-256-86
  • zulqarnainbashir@gmail.com

Copyright ©2019 All rights reserved